
مجیب: ابو مصطفیٰ محمد
ماجد رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-935
تاریخ اجراء:06ذوالقعدۃ الحرام1444 ھ/26مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مکہ مکرمہ اور منیٰ شریف سفر اور اقامت
میں ایک دوسرے کے تابع ہیں یعنی اگر کسی
نے مکہ مکرمہ میں پندرہ دن یا
اس سے زائد ٹھہرنے کی نیت کی ہے تو وہ منیٰ شریف میں بھی مقیم ہے اور وہاں بھی
مکمل نماز پڑھے گا اور اگر کسی نے مکہ مکرمہ میں پندرہ دن سے کم اقامت کی نیت
کی ہے تو وہ مکہ مکرمہ میں
مسافر ہے اور منیٰ شریف میں بھی مسافر ہے
لہٰذا وہ دونوں جگہ قصر پڑھے گا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم