
مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-2008
تاریخ اجراء: 03ربیع الاول1445 ھ/20ستمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں!جب امام پر سجدۂ سہو واجب
ہو اور وہ سجدۂ سہو کرے ، توامام کی متابعت میں مقتدی بھی
سجدہ سہو اداکرے گا ،اگرچہ امام سے جب غلطی ہوئی تھی ،اس وقت
مقتدی نمازمیں نہیں تھا۔البتہ مسبوق (مسبوق وہ ہے جو
جماعت میں اُس وقت شامل ہوا جب کہ کچھ رکعتیں امام پڑھ چکا تھااور آخر
تک امام کے ساتھ رہا۔)امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنے میں سجدہ سہو کا سلا م نہیں پھیرے گا
بلکہ صرف دو سجدے کرے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم