
مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی
عنہ
فتوی نمبر: WAT-1590
تاریخ اجراء: 07شوال المکرم1444 ھ/28اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر کسی
نے عشاء کی نماز کے ساتھ وتر کی
نماز بھی پڑھ لی، تو اس کے
بعد بھی تراویح کی نماز پڑھی جا سکتی ہے، بلکہ جس
نے تراویح کی نماز نہیں پڑھی اور وتر بھی پڑھ لیے
ہیں، اس پر اب بھی لازم ہو گا کہ وہ تراویح کی نماز
پڑھے، ورنہ سنت مؤکدہ کا تارک کہلائے گا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم