
مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی
عنہ
فتوی نمبر: WAT-1401
تاریخ اجراء: 23رجب المرجب1444 ھ/15فروری2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
صراط
الجنان میں ہے: حضرت ابو ہریرہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مالدار بخل کرنے کی و
جہ سے بلا حساب جہنم میں داخل ہوں گے۔"(فردوس الاخبار، باب السین، ۱ / ۴۴۴، الحدیث: ۳۳۰۹)
تفسیر
صراط الجنان میں لکھی ہوئی حدیث کی طباعت میں غلطی ہوئی ہے
یا درست ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حدیث کی طباعت
میں غلطی نہیں ہوئی بلکہ یہ حدیث ایسے
ہی ہے۔ حدیث پاک کا عربی متن مع ترجمہ ملاحظہ فرمائیں۔
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’ستۃ یدخلون النار بلا حساب الامراء بالجور
والعرب بالعصبیۃ والدھاقین بالکبر والتجار بالکذب والفقراء بالحسد
والاغنیاء بالبخل‘‘ ترجمہ: چھ لوگ بغیر حساب کے جہنم میں داخل ہوں گے:
حاکم ظلم کی وجہ سے، عرب عصبیت کی وجہ سے، وڈھیرے تکبر کی
وجہ سے، تاجر جھوٹ کی وجہ سے، فقراء حسد کی وجہ سے اور مالدار بخل کی
وجہ سے۔‘‘(فردوس
الاخبار)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم