
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا بے وضو چلتے پھرتے زبانی آیت کریمہ پڑھ سکتے ہیں؟ اس کے علاوہ قرآن پاک کی کوئی بھی سورت یا آیت زبانی بے وضو چلتے پھرتے پڑھ سکتے ہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
بہتر یہ ہے کہ با وضو قرآن پاک کی تلاوت کی جائے۔ البتہ بے وضو شخص کے لیے قرآن پاک چھوئے بغیر، صرف زبانی یا دیکھ کر، کسی آیت یا سورت کو پڑھنا بھی جائزہے، اسی طرح چلتے ہوئے تلاوت کرنے میں بھی حرج نہیں جبکہ دل تلاوت کے علاوہ کسی اور طرف مشغول نہ ہوتا ہو، اگرچلنے کی وجہ سے توجہ بٹتی ہو یا دل تلاوت کے علاوہ کسی اور طرف مشغول ہورہا ہو، تو اس صورت میں چلتے ہوئے تلاوت کرنا مکروہ و ناپسندیدہ عمل ہے۔
بہارشریعت میں ہے: ”بے وُضو کو قرآنِ مجید یا اس کی کسی آیت کا چھونا حرام ہے۔ بے چھوئے زبانی یادیکھ کر پڑھے تو کوئی حَرَج نہیں۔“ (بہار شریعت، ج 01، حصہ 02، ص 326، مکتبۃ المدینہ)
اسی میں ہے: ”چلنے اور کام کرنے کی حالت میں بھی تلاوت جائز ہے ،جبکہ دل نہ بٹے، ورنہ مکروہ ہے۔“ (بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 551، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2262
تاریخ اجراء: 24شوال المکرم1446ھ/23اپریل2025ء