دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ اگر کسی نے دوسرے کی غیبت کی تو اس کی نیکیاں اس شخص کو دے دی جائیں گی، جس کی اس نے غیبت کی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! حدیث مبارکہ میں حضور سید عالم، نور مجسم شاہ عالم و بنی آدم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ سلم نے فرمایا: بندے کو قیامت کے دن جب اس کا اعما ل نامہ دیا جائے گا تو وہ اس میں ایسی نیکیاں بھی دیکھے گا جو اس نے کبھی نہ کی تھیں، وہ عرض کرےگا: یارب عزوجل ! یہ کہاں سے آئیں ؟ اللہ عزوجل فرمائے گا: تیری بے خبری میں لوگوں نے تیری غیبت کی، یہ نیکیاں ان کے غیبت کرنے کی وجہ سے تجھے ملی ہیں۔
کنز العمال میں حدیث مبارکہ ہے
”إن العبد ليلقى كتابه يوم القيامة منشورا، فينظر فيه فيرى حسنات لم يعملها، فيقول: يا رب أنى هذا لي ولم أعملها؟ فيقال: هذا ما اغتابك الناس وأنت لا تشعر“ ترجمہ اوپر بیان کیا جا چکا ہے۔ (کنز العمال، جلد3، صفحہ590، حدیث: 8046، مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد ابو بکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4426
تاریخ اجراء: 18جمادی الاولی1447 ھ/10نومبر2025 ء