کیا خوف خدا کے سبب آنسو نکلنے سے مغفرت ہوجاتی ہے؟

 

جس کی آنکھ سے خوف خدا کے باعث آنسو نکلے،اس کی مغفرت ہوجاتی ہے

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3603

تاریخ اجراء:26شعبان المعظم 1446ھ/25فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ایسی روایت  ہےکہ جس کی آنکھ سے خوف خدا کے باعث آنسو نکلے،اس کی مغفرت ہوجاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی اس مفہوم کی روایات موجود ہیں کہ اللہ کریم کے خوف سے رونے والے کی اللہ تعالی بخشش فرما دے گا ،   بعض روایات میں ہے کہ اللہ تعالی اس پر جہنم کی آگ حرام فرما دے گا ، بعض میں فرمایا کہ اللہ پاک کے خوف سے رونے والا انسان دوزخ میں داخل نہیں ہو گا یہاں تک کہ دودھ،تھن میں واپس چلا جائے۔

   چنانچہ کنز العمال میں ہے:" من بكى من خشية الله غفر الله له. "الرافعي عن أنس". جو شخص اللہ تعالیٰ کے خوف سے روئے، اللہ پاک اس کی بخشش فرما دے گا۔''رافعی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا۔ (کنز العمال  ،ج3،ص148،رقم الحدیث 5912، الناشر: مؤسسة الرسالة )

    سنن ترمذی میں ہے:"عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يلج النار رجل بكى من خشية الله حتى يعود اللبن في الضرع"حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک کے خوف سے رونے والا شخص دوزخ میں داخل نہیں ہو گا یہاں تک کہ دودھ، تھن میں واپس چلا جائے۔(سنن ترمذی،حدیث1633 ج04،ص171، مصر)

   سنن ابن ماجہ میں ہے:"عن عبد الله بن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما من عبد مؤمن يخرج من عينيه دموع، وإن كان مثل رأس الذباب، من خشية الله، ثم تصيب شيئا من حر وجهه، إلا حرمه الله على النار"حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس مسلمان کی آنکھ سے مکھی کے سر کے برابر خوفِ خداکی وجہ سے آنسو بہہ کر ا س کے چہرے پر آ گرے تو اللہ تعالیٰ اس کودوزخ پر حرام فرما دے گا۔(سنن ابن ماجہ،حدیث4197، ج02،ص1404، دار احیاء الکتب العربیہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم