Kya Bepardah Aurat Ko Jahannam Mein Balon Se Latkaya Jayega?

کیا بے پردہ عورت جہنم میں بالوں کے بل لٹکائے جائے گی؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1897

تاریخ اجراء:01ربیع الاوّل1446ھ/06ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بے پردہ عورت جہنم میں بالوں کے بل لٹکائی جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بے پردگی  بڑا گناہ ہے،  اس  کے متعلق احادیث میں سخت وعیدات اراشاد ہوئی ہیں۔ لہٰذا بے پردگی میں مبتلا عورت کو فی الفور توبہ کرکے شرعی پردہ اختیار  کرنا چاہئے۔

   صحیح مسلم میں  حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”صنفان من اھل النار لم أرھما، قوم معہم سیاط کأذناب البقر یضربون بہا الناس ونساء کاسیات عاریات ممیلات مائلات رء وسھنّ کأسنمۃ البخت المائلۃ لا یدخلن الجنۃ ولا یجدن ریحھا وإن ریحھا لیوجد من مسیرۃ کذا وکذا۔“یعنی دوزخیوں کی دو جماعتیں  ایسی ہوں گی جنہیں  میں  نے (اپنے اس عہد ِمبارک میں) نہیں  دیکھا(یعنی آئندہ پیدا ہونے والی ہیں، ان میں) ایک وہ قوم جن کے ساتھ گائے کی دم کی طرح کوڑے ہوں گے جن سے لوگوں کو ماریں  گے اور(دوسری قسم) ان عورتوں کی ہے جو پہن کر ننگی ہوں گی دوسروں کو(اپنی طرف) مائل کرنے والی اور مائل ہونے والی ہوں گی، ان کے سر بختی اونٹوں کی ایک طرف جھکی ہوئی کوہانوں کی طرح ہوں گے وہ جنت میں  داخل نہ ہوں گی اور نہ اس کی خوشبو پائیں  گی حالانکہ اس کی خوشبو اتنی اتنی دور سے پائی جائے گی۔(صحیح مسلم، صفحہ700، الحدیث:2128، مطبوعہ:ریاض)

   روایت میں یہ بات بھی  موجود ہے کہ  جو عورت   اپنے بالوں کو  اجنبی مردوں سے نہیں چھپاتی  تھی اس کے متعلق نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے معراج کی رات یہ دیکھا کہ وہ بالوں کے ساتھ لٹکی ہوئی تھی، جس سے اس کا   دماغ کھول رہا تھا۔

   چنانچہ معراج کی رات مختلف طرح کے عذابات میں مبتلا عورتوں   کا ذکر جب نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کیا، تو   حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے   ان عورتوں کے عذاب میں مبتلا ہونے  کے اسباب پوچھے، اس کے جواب میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا  :يا بنیۃ  اما المعلقة بشعرها فانھا كانت لا تغطي شعرها من الرجال“یعنی  اے میری بیٹی  جو عورت بالوں کے ذریعہ  لٹکائی گئی تھی وہ  اپنے بال  مردوں سے نہیں چھپاتی تھی۔(کتاب الکبائر،صفحہ 209،مطبوعہ:دار ارقم)

   اس  روایت کو امام ابنِ حجر مکی رحمۃ  اللہ علیہ نے اپنی کتاب  الزواجر میں بھی نقل فرمایا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم