
مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-385
تاریخ اجراء: 29ذو الحجۃلحرام1443
ھ /29جولائی2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر
ظاہری نجاست نہ لگی ہوتومورکے پر پاک ہیں ، انہیں قرآن
پاک میں رکھنے میں شرعاً حرج نہیں۔ جیساکہ ملفوظات
امیرِ اہلسنت قسط 24 میں
ہے:”قرآنِ پاک میں مور کا پَر رکھنے میں حرج نہیں کیونکہ
اس میں بے ادبی کا تصور نہیں ہوتا ۔“(کتے کے متعلق شرعی
احکام، صفحہ 13، مکتبۃ المدینہ کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم