
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
رموز اوقاف میں سے "قف" پر وقف کرتے ہیں جبکہ "لا" پر وقف نہیں ہوتا، اب اگر یہ دونوں جمع ہو جائیں جیسے قف کے اوپر لا لکھا ہو تو ٹھہرنے نا ٹھہرنے کا حکم بیان فرما دیجیے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
قف، وقف اختیار ی کی علامت ہے، اس میں وقف نہ کرنا بہتر ہے اور لا بھی وقف نہ کرنے کی علامت ہے ، جب یہ دونوں جمع ہوں تو اس پر وقف نہ کریں۔
فیضان تجوید میں قف اور لا کے متعلق ہے: ”قف:یہ’’قَدْ یُوْقَفُ‘‘کا مُخَفّف ہے۔ یہ صیغۂ امر نہیں ہے۔ اس پر اگر وقف ہوگیا تو کوئی حرج نہیں البتّہ ’’ وقفِ اختیاری‘‘ بہتر نہیں ہے۔۔۔ لا:یہ’’لاَوَقْفَ عَلَیْہِ‘‘کا مُخَفّف ہے۔ یہ وقف قبیح کی علامت ہے، یہاں ملا کر پڑھنا ضروری ہے کیونکہ ایسی جگہ وقف کرنے سے قباحت لازم آئے گی۔ اسی وجہ سے اس پر وقف ناجائز ہے۔“ (فیضان تجوید،قرآنی رموز و اوقاف کا بیان، صفحہ 116، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2154
تاریخ اجراء: 29 جمادی الاخریٰ 1446ھ / 01 جنوری 2025ء