رات کو نماز میں سورہ ملک پڑھنے سے مخصوص فضیلت حاصل ہوگی؟

رات کو نماز میں سورہ ملک پڑھنے سے اس کی مخصوص فضیلت حاصل ہو جائے گی؟

دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا رات میں سورۂ ملک کی تلاوت والی فضیلت کے لیے سورۂ ملک نماز میں بھی پڑھ سکتے ہیں؟ یا نماز کے علاوہ ہی پڑھنی ہو گی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

رات میں سورۂ ملک کی تلاوت والی فضیلت پانے کے لیے نماز کے علاوہ پڑھنا ہی ضروری نہیں، بلکہ نماز میں سورۂ ملک پڑھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہو جائے گی، جیسا کہ سورۂ اخلاص تین بار پڑھنے کی فضیلت نماز میں پڑھنے سے بھی حاصل ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حدیث پاک میں بیان کی گئی فضیلت کے حصول کے لیے تلاوت کی کوئی خاص کیفیت و صورت بیان نہیں فرمائی گئی کہ اس طرح پڑھے، تو فضیلت ملے گی، بلکہ مطلقا یعنی کسی خاص طریقے کی قید کے بغیر یہ بیان ہوا ہے کہ رات میں سورۂ ملک پڑھنے والے کو یہ فضیلت ملے گی، لہذارات کونمازمیں سورہ ملک پڑھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی۔

حضرت سیدنا عبد ا بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ رات میں سورۂ ملک کی تلاوت کرنے کی فضیلت کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں:

”هي المانعة تمنع من عذاب القبر و هي في التوراة سورة المُلك، من قرأها في ليلة فقد أكثر و أطیب“

یعنی: یہ سورت بچانے والی ہے، جو عذابِ قبر سے بچاتی ہے، توریت میں اس کانام سورۃ المُلک لکھا ہے، جس نے اسے رات میں پڑھا، تواس نے بہت زیادہ اور اچھا عمل کیا۔ (الجامع لشعب الایمان، جلد4، صفحہ125، حدیث: 2279، مطبوعہ: ریاض)

صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ تراویح میں ہونے والے ختمِ قرآن کے دوران سورہ اخلاص تین بار پڑھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ”سورۂ اخلاص چونکہ ثلث قرآن (قرآن پاک کے تیسرےحصے) کے برابر ثواب رکھتی ہے، اس لیے اس کوتین بار پڑھنا مستحب بتایا کہ پورے قرآن کا ثواب حاصل ہو جائے۔“ (فتاویٰ امجدیہ، جلد1، صفحہ242، مکتبہ رضویہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4317

تاریخ اجراء: 17ربیع الثانی1447 ھ/11اکتوبر2025 ء