
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2365
تاریخ اجراء: 03رجب المرجب1445 ھ/15جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
راستہ چلتے ہوئے قرآن پاک پڑھنا دوشرطوں کے ساتھ
جائز ہے:
(۱)راستے میں
کوئی نجاست نہ ہو۔لہذا جب راستہ میں نجاست یا بدبو کا مقام آجائے تو خاموش
ہوجائے اور جب وہ جگہ نکل جائے پھر پڑھنا
شروع کردے۔
(۲)راہ چلنا اسے تلاوت کرنے سے مشغول نہ کرے۔
فتاوی رضویہ میں ہے:” راستے میں
قرآن شریف کی تلاوت دوشرط سے جائز ہے۔ ایک یہ کہ
وہاں کوئی نجاست نہ ہو، دوسرے یہ کہ راہ چلنا اسے قرآن عظیم
پڑھنے سے غافل نہ کرے۔ جہاں نجاست یا بدبو ہو وہاں خاموش رہے جب وہ
جگہ نکل جائے پھر پڑھے۔“(فتاوی رضویہ،ج23،ص375،رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم