
مجیب: مولانا محمد نوید چشتی
عطاری
فتوی نمبر: WAT-545
تاریخ اجراء: 10رجب المرجب 1443ھ/12فروری2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
رشتہ داروں سے صلہ رحمی اور ان سے قطع تعلقی
کی وجہ سے رزق میں اثرپڑتا
ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صلہ رحمی کرنا رزق اور عمر میں اضافے کا سبب ہے۔ چنانچہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’من سرہ ان یبسط
لہ فی رزقہ او ینسا لہ فی اثرہ، فلیصل رحمہ‘‘ ترجمہ : جسے یہ پسند ہو کہ
اس کا رزق کشادہ کر دیا جائے اوراس کی عمر دراز کر دی جائے، تو اسے چاہئے کہ
صلہ رحمی کرے۔ (صحیح بخاری، کتاب الادب، باب من بسط فی الرزق بصلۃ
الرحم، جلد 2، صفحہ 885)
اور بلا عذر شرعی قطع تعلقی حرام اور کبیرہ گناہ ہے اوربلا شبہ یہ برکت ختم ہونے اور رزق میں کمی
کے اسباب میں سے ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم