تصویر کے بارے میں فتاویٰ رضویہ کا فتویٰ

تصویر کے متعلق فتاوی رضویہ میں بیان کردہ حکم

دارالافتاء اہلسنت(دعوت اسلامی)

سوال

تصویر کے متعلق فتاوی رضویہ میں کیا حکم بیان کیا گیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جاندار کی تصویر بنانے سے متعلق شیخ الاسلام و المسلمین مجد ددین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”حضور سرور عالم صلی ا للہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ذی روح کی تصویر بنانا، بنوانا، اعزازاً اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا ہے اوراس پر سخت سخت وعیدیں ارشاد کیں اور ان کے دور کرنے مٹانے کا حکم دیا، احادیث اس بارے میں حد تواتر پر ہیں۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 21، صفحہ 426، رضا فانڈیشن، لاہور)

اسی طرح اور مقام پر فرماتے ہیں: ”دستی تصویر پوری ہو یا نیم قد، بنانا بنوانا سب حرام ہے نیز اس کا عزت سے رکھنا حرام اگرچہ نصف قد کی ہو کہ تصویر فقط چہرہ کا نام ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 24، صفحہ 568، رضا فانڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:
Web-1939
تاریخ اجراء:
28ربیع الاوّل1446ھ/03اکتوبر2024ء