
مجیب: سید مسعود علی
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-905
تاریخ اجراء: 26ذوالقعدۃ الحرام 1444 ھ/15جون2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر قرآنِ پاک کی
تلاوت کرتے ہوئے اذان شروع ہوجائے, تو تلاوت روک کر اذان سنیں اور اذان کا جواب دیں۔
صدرالشریعہ مفتی امجد علی
اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”جب اذان ہو، تو اتنی
دیر کے ليے سلام کلام اور جواب سلام ، تمام اشغال موقوف کر دے یہاں تک
کہ قرآن مجید کی تلاوت میں اَذان کی آواز آئے، تو تلاوت
موقوف کر دے اور اَذان کو غور سے سُنے اور جواب دے۔“(بہارِ
شریعت، جلد 1، صفحہ 473، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم