روزے کی حالت میں فیشل ماسک لگانے کا حکم

روزے کی حالت میں چہرے پر فیشل ماسک لگا سکتے ہیں؟ 

مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3685

تاریخ اجراء:26 رمضان المبارک 1446 ھ/ 27 مارچ 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   روزے کی حالت میں چہرے پر فیشل کلینزنگ ماسک یا کسی چیز کا لیپ بنا کر لگا سکتے ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں چہرے پر فیشل کلینزنگ ماسک یا کسی  بھی پاک  چیز کا لیپ بنا کر لگانا شرعاً منع نہیں ہے اور مزید یہ کہ  عام طور پر اس  سے کچھ بھی جسم میں داخل نہیں ہوتا اور اگر کچھ داخل ہوبھی تو یہ مسام کے ذریعے داخل ہوگا اور مسام کے ذریعے کسی بھی  چیز کے داخل ہونے پر روزہ نہیں ٹوٹتا۔

   درمختار میں ہے: ”(أو أدهن أو اكتحل أو احتجم) و إن وجد طعمه في حلقه ترجمہ: تیل یا سرمہ لگایا، یا پچھنے لگوائے، اگرچہ اس تیل یا سرمہ کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو، روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

   اس کے تحت رد المحتار میں ہے: ”(قوله: و إن وجد طعمه في حلقه) أي طعم الكحل أو الدهن، كما في السراج، و كذا لو بزق فوجد لونه في الأصح، بحر، قال في النهر: لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن، و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ“ ترجمہ: (شارح کا قول: اگرچہ اس کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو) یعنی سرمہ اورتیل کا،  جیسا کہ سراج میں ہے۔ اور اسی طرح اصح قول پر اگر اس نے تھوک میں اس کا رنگ پایا (تب بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا)، بحر۔ نہر میں فرمایا: کیونکہ حلق میں جو اس کا اثر موجود ہے، وہ بدن میں موجود مسام کے ذریعے داخل ہو ا ہے۔اور روزہ توڑنے والی چیز وہ ہے، جو منافذ کے ذریعے جسم میں داخل ہو۔ (رد المحتار مع در مختار، جلد 2، صفحہ 395، دار الفکر، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم