مغرب کے بعد بچوں کا باہر جانا کیسا؟

مغرب کے بعد بچوں کا باہر نکلنا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مغرب کے بعد بچوں کے باہر نکلنے کے حوالے سے کیا حکم ہے؟ (سائل : محمد جمشید)

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جب رات کی ابتدا ہو یعنی مغرب کا وقت شروع ہو تو بچوں کو باہر جانے سے روکنے کا حکم حدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ یہ شیاطین کے منتشر ہونے کا وقت ہے اگر اس وقت بچے باہر جائیں گے تو ان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، اور یہ حکم وجوب کے لئے نہیں ہے، بلکہ مصلحت کی طرف رہنمائی کرنے کے لئے ہے تو مناسب ہے کہ اس پر عمل کیا جائے اور اسے زیادہ سے زیادہ مستحب کہہ سکتے ہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

مصدق: مفتی محمد ہاشم خان عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ صفر المظفر 1441ھ