Commode Seat Par Peshab Ho to Tissue Se Pak Hogi Ya Dhone Se?

کموڈ کی سیٹ پر پیشاب کے قطرے ٹشو سے پاک ہونگے یا دھونا ضروری ہے؟

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3496

تاریخ اجراء:26رجب المرجب1446ھ/27جنوری 2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر واش روم میں کموڈ کی سِیٹ پر پیشاب کے قطرے ہوں، اور انہیں ٹیشو پیپر سے صاف کر لیا جائے، تو کیا  کموڈ کی سیٹ پاک ہوجائے گی یا اسے دھونا پڑے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

                                                                                  یاد رہے کہ  وہ تمام چیزیں  جن میں مسام نہ ہوں ، جس کی وجہ سے نجاست اس چیز میں جذب نہیں ہوتی، ایسی چیزیں کپڑے یا اس کے علاوہ کسی  چیز  سے اس قدر پونچھ  لی جائیں  کہ نجاست کا اثر بالکل ختم ہو جائے تو  وہ چیزیں پاک ہو جاتی ہیں۔  لہذا  دریافت کردہ صورت  میں جبکہ  کموڈ  کی سیٹ   کے اوپر پلاسٹک  کا خول چڑھا  ہوتا ہے جس کی وجہ سے  نجاست اس  میں جذب نہیں ہوتی تو اسے اگر  ٹیشو پیپر  وغیرہ سے  صرف اچھی طرح صاف کر   لیا  جائے کہ پیشاب  کے قطروں کا بالکل اثر ختم ہو جائے تو   سیٹ  پاک ہو  جائے   گی اسے دھونا  ضروری نہیں۔

   اللباب فی شرح الکتاب میں ہے ”(والنجاسة إذا أصابت المرآة أو السيف اكتفي بمسحهما) بما يزول به أثرها ومثلهما كل ثقيل لا مسام له؛ كزجاج وعظم۔۔۔ لأنه لا يداخله النجاسة؛ وما على ظاهره يزول بالمسح“ ترجمہ :اور جب آئینہ  یا تلوار کو نجاست لگ  جائے، تو ان دونوں کو ایسی چیز سے صاف کر دینا کافی ہے جس سے نجاست کا اثر زائل ہو جائے  اور انہی  کی مثل ہر اس چیز کے لیے یہی حکم ہے جس میں مسام نہ ہوں مثلاً شیشہ، ہڈی کیونکہ ان کے اندر  نجاست داخل نہیں ہوتی اور جو نجاست ظاہری سطح پر ہوتی ہے وہ پونچھنے سے زائل ہو جاتی ہے۔(اللباب فی شرح الکتاب، ج1، ص51، المكتبة العلمية، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے ’’لوہے کی چیز جیسے چُھری، چاقو، تلوار وغیرہ جس میں نہ زنگ ہونہ نقش و نگار نجس ہو جائے، تو اچھی طرح پونچھ ڈالنے سے پاک ہو جائے گی اور اس صورت میں نَجاست کے دَلدار یا پتلی ہونے میں کچھ فرق نہیں۔ یوہیں چاندی، سونے، پیتل، گلٹ اور ہر قسم کی دھات کی چیزیں پونچھنے سے پاک ہو جاتی ہیں بشرطیکہ نقشی نہ ہوں اور اگر نقشی ہوں یا لوہے میں زنگ ہو تو دھونا ضروری ہے پونچھنے سے پاک نہ ہوں گی۔‘‘(بہار شریعت، جلد1، حصہ2، صفحہ 400، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم