
مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری
مدنی
فتوی نمبر:WAT-2362
تاریخ اجراء: 29جمادی الثانی1445
ھ/12جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ڈاکٹر نے علاج کے لئے دانت پر کلپ یا خول لگایا
ہےتو اگر وہ منہ میں فکس نہیں ہے کہ بآسانی اتر جاتا ہے ،اوربعد
میں اگراس کالگارہناضروری
ہوتوخوداسے لگابھی سکتاہےاوراس کواتارکرکلی کرنے میں کوئی
حرج وضرروتکلیف نہیں تو اس کو اتار کر غسل کرنا ضروری ہے
۔
اور اگر ایسا فکس ہے کہ باآسانی اتر نہیں
سکتا ، بلکہ اتارنا تکلیف دہ ہےیاآسانی سے اترتوجائے گالیکن
پھردوبارہ اس کوخودلگانہیں سکے گااوراس کالگارہناضروری بھی ہے ،
تو وضو و غسل کرتے ہوئے اگرچہ اس کے نیچے پانی نہ بھی جائے ، تب
بھی اس کو اتارنا ضروری نہیں
ہے، اس کواتارے بغیر بھی وضو و غسل ہوجائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم