
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1193
تاریخ اجراء: 29جمادی الاول1445
ھ/14دسمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
غسل فرض ہونے کی
حالت میں کوئی پاک کپڑا وغیرہ پہننا جائز ہے،
اس سے کپڑا، یا سوئیٹر ناپاک نہیں ہو گا۔ ہاں اگر جسم پر
منی وغیرہ کوئی نجاست تھی اور اس نجاست سے کپڑا، یا
سوئیٹر آلودہ ہو گیا ہے تو ایسی صورت میں کپڑے کا
نجاست سے آلودہ ہونے والا حصہ ناپاک ہو جائے گا، باقی کپڑا پاک رہے
گا۔ ایسے موقع پر نجاست کو زائل کر کے پھر لباس وغیرہ پہننا
چاہیے تاکہ بلا وجہ پاک چیز کو ناپاک کرنا لازم نہ آئے کہ یہ
ایک گناہ کا کام ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم