
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1229
تاریخ اجراء: 13جمادی الاول1445 ھ/28نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر فرض غسل کرتے ہوئےجسم
پہ کسی ظاہری حصے پر بھولے سے
یا جان بوجھ کر پانی نہیں
بہایا تو غسل مکمل نہ ہوگا، اگر اسی حالت میں نمازیں پڑھیں
تو وہ نمازیں نہیں ہوئیں، انہیں لوٹانا ضروری
ہے۔ لہذا جب بھی معلوم ہو اس حصے پر پانی بہانا ضروری
ہوگا،اس کے بعد غسل مکمل ہوگا، اگر چہ کتنے ہی وقت کے بعد یاد
آئے۔البتہ دوبارہ نئے سرے سے مکمل
غسل کرنا واجب نہ ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم