
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1710
تاریخ اجراء:15ذوالقعدۃالحرام1445ھ/24مئی2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
ہاتھ پر ایلفی لگی ہو، تو وضو ہوجائے گا یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ہاتھوں پرایلفی لگ جائے چاہے ایلفی کم ہو یا زیادہ بہرصورت وضووغسل کے لیے حتی المقدور، اس کوچھڑاکرپانی بہاناضروری ہے، ورنہ وضو و غسل نہیں ہوتے ۔ ایلفی کا استعمال کرنے والے افراد کاکہناہے کہ اسپرٹ ،تھنروغیرہ کے ذریعے ایلفی چھڑائی جاسکتی ہےاورایلفی کااستعمال کرنے والوں نے یہ بھی بتایا کہ پانی میں ہاتھ ڈالے رکھنے سے ایلفی نرم ہوجاتی ہے پھرایلفی کوکھرچ کرچھڑایاجاسکتاہے،مگریہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پانی کتنی دیرمیں ایلفی کونرم کرے گا ؟اس بارے میں بعض کاکہنا ہے ایک گھنٹہ بھی لگ سکتاہے جبکہ بعض کہتے ہیں کہ بیس منٹ میں ایلفی نرم ہوجاتی ہے شایدایلفی کی کوالٹی اورہاتھ پرلگنے والی ایلفی کی مقداراورلگنے والے کی جلدکے حساس ہونے کی وجہ سے مختلف وقت لگے، ہاں اگر بقدر کوشش ایلفی چھڑانے والی چیزمیسرنہ ہواوردیرتک پانی میں ہاتھ رکھنے میں دشواری ہوتو اس صورت میں حرج وضرراورتکلیف سے بچنے کے لیے ایلفی چھڑائے بغیربھی وضوہوجائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم