
مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1578
تاریخ اجراء:09رمضان المبارک1445 ھ/20مارچ2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
پاؤں وغیرہ مڑ جائے
یا ہاتھ میں جھٹکا آجائے،اس صورت میں ڈاکٹریا حکیم
سے پٹی بندھوائی جائے ، تو وہ کھولنے سے منع کرتے ہیں۔ کیاایسی
صورت میں پٹی پر مسح جائز ہوگا ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر
پٹی کھول کر پانی بہانا نقصان دہ نہ ہو، تو کھول کر دھونا ہوگا
اور اگر دھونا تو نقصان دہ ہو ،مگر
گیلا ہاتھ پھیر لینا نقصان دہ نہ ہو، تو گیلے ہاتھ کا مسح
کرنا ہوگا لیکن اگر پٹی کھول کر دھونا یا مسح کرنا تو نقصان دہ نہیں مگر پٹی دوبارہ صحیح سے نہیں
باندھ سکےگا اور نقصان ہوگا ،تو اب کھولنا ضروری نہیں بلکہ پٹی
کےاوپر ہی سے پانی بہا لے
اور اگرپانی نقصان دے ،تو گیلے ہاتھ کامسح کرلے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم