احتلام کا نشان صرف شرمگاہ پر ہو تو غسل کا حکم

 

احتلام کے بعد کپڑوں پر نشان نہ ہو فقط عضو تناسل پر ہو تو غسل کا حکم

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3712

تاریخ اجراء:10شوال المکرم 1446ھ/09اپریل2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نیند کی حالت میں  احتلام ہوا ،خواب دیکھا  مگر پھر اٹھنے کے بعد کپڑے وغیرہ پر  مَنی کے نشان نظر نہیں آئے ، ہاں !عضو تناسل پر منی والی نجاست لگی ہوئی مِلی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس صورت میں بھی غسل فرض ہو جائے گا ؛ کیونکہ کپڑے پر ہی نشان ہونا لازم نہیں ، بلکہ  جماع کے علاوہ صورتوں میں غسل فرض ہونے کے لیے شہوت کے ساتھ  اپنے مقام سے جداہوکرمَنِی کا باہر نکلنا کافی ہےاگرچہ صرف شرمگاہ پرہی لگی ہو  اور بیان کی گئی صورت میں یہ شرط پائی جارہی ہے لہذا غسل فرض ہو گا ۔

   نور الایضاح میں ہے"( يفترض الغسل بواحد من سبعۃ اشیاءخروج المنی الی ظاھر الجسد اذا انفصل عن مقرہ بشھوۃ من غیر جماع )" ترجمہ: سات میں سے کسی ایک سبب کے پائے جانے کی وجہ سے غسل فرض ہوتاہے:جماع کے علاوہ صورتوں میں منی کاجسم کے ظاہری حصے کی طرف نکلناجبکہ اپنے مقام سے شہوت کے ساتھ جداہوئی ہو۔ ( نور الایضاح مع مراقی الفلاح ،فصل:مایوجب الاغتسال،صفحہ67،مکتبۃ المدینہ)

   فتح القدیرمیں ہے " لا يجب الغسل إذا انفصل عن مقره من الصلب بشهوة إلا إذا خرج على رأس الذكر "ترجمہ: جب منی اپنے مقام سے شہوت کے ساتھ جداہوتوغسل واجب نہیں ہوگامگراس وقت جب وہ شرمگاہ کے سرپرنکلے۔(فتح القدیر،فصل فی الغسل،ج01،ص61،دارالفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم