
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-498
تاریخ اجراء: 25 جمادی الاخری
1443ھ/29جنوری 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر ناپاک کپڑا دھولیاجائے اور نجاست بھی
دورہوجائے لیکن اس کا نشان ختم نہیں ہوتا تو کیا وہ کپڑا پاک
ہوگا یا نہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
یہ یادرہے کہ
نجاست اوراس کےاثر،دونوں کوزائل کرنالازم ہوتاہے ،ہاں اگراچھے طریقے سے پاک
کرنے کی وجہ سے نجاست دورہوجائے اورصرف داغ ،دھبہ رہ جائے،جس کاچھڑانامشکل
ہو، تووہ کپڑاپاک ہے حتی کہ صابن وغیرہ سے دھونا بھی ضروری
نہیں ۔اس صورت میں فقط
داغ ،دھبہ رہ جانے کی وجہ سے کوئی
مسئلہ نہیں ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم