خون نکل کر جم جائے تو کیا وہ پاک ہے یا ناپاک؟

خون نکل کر جم گیا، تو پاک ہے یا ناپاک؟

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

اگر خون جسم سے نکلے اور جم جائےجیسے اگر دانے کو یا زخم کو چھیلا جائے، تو خون نکل کر جم جاتا ہے ،تو کیا وہ جما ہوا خون پاک ہے؟ اگر اس جمے ہوئے خون پر وضو یا غسل کرتے وقت یا جسم کو دھوتے وقت پانی بہہ جائے، تو کیا وہ پانی پاک ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

اگر  خون   دانے    کے دائرے سے نکل  چکا  ہے اور پھر  جم گیا ہے تو  وہ  ناپاک ہے ، البتہ  وضو کرتے وقت  یا ہاتھ دھوتے وقت جو اس پر    بہتا ہوا پانی گزرے گا وہ ناپاک   شمار نہیں ہوگا    اور اگر    دانے کے منہ اور دائرے    سے  باہر  ہی نہیں  نکلا  ، وہیں موجود ہے   تو  وہ ناپاک نہیں ۔

امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”خون و ریم اس کے باطن سے تجاوز کرکے اس کے منہ پر رہ جائے، منہ سے اصلاً تجاوز نہ کرے کہ وہ جب تک دانوں یا آبلوں کے دائرے میں ہیں، اپنی ہی جگہ پر گنے جائیں گے اگرچہ آبلے کے جرم میں حرکت کریں۔ یہ صورت بالاجماع ناقضِ وضو نہیں، نہ اس خون و ریم کے لئے حکم ناپاکی ہے کہ مذہبِ صحیح و معتمد میں جو حدث نہیں وہ نجس بھی نہیں۔“(فتاوی رضویہ، جلد1۔ الف،صفحہ 370، رضا فاؤنڈیشن  لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2243

تاریخ اجراء:19شوال المکرم1446ھ/18اپریل2025ء