
مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-494
تاریخ اجراء: 22صفررالمظفر1444
ھ /19ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
یہ حکم صرف خشک منی کے ساتھ خاص ہے، مذی پیشاب
وغیرہ اگرچہ خشک ہوجائیں انہیں
کھرچ کرکپڑا پاک نہیں ہوگا، کپڑاپاک کرنے کےلیےشرعی اصولوں کے
مطابق کپڑے کودھوناضروری ہے ۔
ردالمحتارمیں
بحر سے منقول ہے :”طھارۃ الثوب بالفرک انماھوفی المنی
لافی غیرہ“یعنی
رگڑنے سے کپڑے پاک ہونے کاحکم صرف منی
میں ہی ہے ،اس کے علاوہ نجاستوں کے لیے یہ حکم نہیں
ہے۔(ردالمحتار،جلد1، صفحہ566 ،مطبوعہ :کوئٹہ)
مجمع
الانھر،مبسوط ، جوہرہ نیرہ ،بنایہ ،نہرالفائق وغیرہ میں
ہے: ”والمذی لایطھر بالفرک“یعنی مذی رگڑنے سے پاک نہیں
ہوتی ۔(مجمع
الانھر،جلد1،صفحہ88،مطبوعہ:کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم