
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری
مدنی
فتوی نمبر:Web-1142
تاریخ اجراء: 06ربیع الثانی1445 ھ/26اکتوبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگراس کپڑے پر نجاست مرئیہ
تھی تواس صورت میں کپڑے کو پاک کرنے کے لیے اس نجاست کاعین
زائل ہوناضروری ہے ،نجاست کا عین زائل ہوئے بغیر کپڑاپاک نہیں
ہوگا۔ہاں اگر اس کپڑے پر نجاست غیر مرئیہ لگی ہوتو اس
ناپاک کپڑے پر پانی اتنی دیر بہایاکہ جس سے نجاست زائل
ہونے کا غالب گمان ہوگیاتواس صورت میں اس کپڑے پر پاکی کاحکم
ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم