کیا پائپ لگنے سے ٹنکی کا پانی مستعمل ہو جاتا ہے؟

 

ٹنکی کا پانی پائپ سے لگ گیا، تو اس پانی کا کیا حکم ہوگا؟

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

گھر کی چھت پر ٹنکی ہے، جب ٹنکی بھر جاتی ہے، تو ٹنکی کا پانی اس پائپ سے ٹکرا جاتا ہے جس سے اس ٹنکی میں پانی گرتا ہے، کیا اس پائپ سے پانی ٹکرانے  سے ٹنکی کا پانی ناپاک یا مستعمل کہلائے گا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جواب سے پہلے درج ذیل چند مسائل کو ذہن نشین کر لیجیے:

(1) جو پانی وْضو یاغْسل کرنے میں بدن سے گرا وہ پاک ہے مگرچونکہ اب مْستَعمَل (یعنی استِعمال شدہ) ہوچکا ہے لہٰذا اِس سے وْضو اور غْسل جائز نہیں۔

(2)یوہیں اگر بے وْضو شخص کا ہاتھ یا اْنگلی یا پَورایا ناخْن یا بدن کا کوئی ٹکڑا جو وْضو میں دھویا جاتا ہو بقصد (یعنی جان بوجھ کر) یابِلا قصد (یعنی بے خیالی میں ) دَہ در دَہ (10×10گز) سے کم پانی میں بے دھوئے ہوئے پڑ گیا تو وہ پانی وْضو اور غْسل کے لائق نہ رہا۔

(3)اسی طرح جس شخص پر نہانا فرض ہے اْس کے جِسم کا کوئی بے دْھلا ہوا حصّہ دَہ در دَہ سے کم پانی سے چْھو جائے تو وہ پانی وْضو اور غْسل کے کام کانہ رہا۔

(4)اگر دْھلا ہوا ہاتھ یا بدن کا کوئی حصہ پڑ جائے تو حَرَج نہیں۔

مندرجہ بالا باتوں سے مستعمل پانی کی تعریف اور بنیادی پہچان معلوم ہو چکی ۔ اب آپ کے مسئلے کا جواب یہ ہے کہ انسانی بدن کے علاوہ کوئی چیز پانی سے لگ  جائے تو پاکی ناپاکی کے مسائل تو پیدا ہو سکتے ہیں مگر پانی کا مستعمل ہونا صرف انسانی جسم کے ساتھ خاص ہے۔

یہ بھی ذہن نشین رکھیں کہ صرف وہم و وسوسے کی بنیاد پر کسی پاک چیز کو ناپاک نہیں کہہ سکتے بلکہ ناپاکی ثابت کرنے کے لیے یقینی دلیل کی حاجت ہے خواہ اپنی آنکھوں سے ناپاک ہونا دیکھیں یا شریعت میں معتبر گواہ پانی کے ناپاک ہونے کی گواہی دیں ۔

بہر حال پوچھی گئی صورت میں پانی مستعمل نہیں ہوگا اور اس کو ناپاک کہنے کی بھی کوئی وجہ نہیں ، ٹینکی میں موجود پانی پاک ہی کہلائے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2205

تاریخ اجراء:02رمضان المبارک1446ھ/03مارچ2025ء