
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2036
تاریخ اجراء:10جمادی الاخریٰ1446ھ/13دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک بوڑھی خاتون ہیں ، ان کو ٹھنڈ میں سانس کی تکلیف رہتی ہے ، اگر اس دوران ٹھنڈے پانی سے وضو کرتی ہیں، تو تکلیف بڑھ جاتی ہے ، کیا ایسی صورت میں ان کے لئے تیمم کر کے نماز پڑھنا جائز ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
تیمم کی اجازت اس وقت ہے جب کسی شرعی عذر کے سبب پانی استعمال نہ کر سکتے ہوں۔ پوچھی گئی صورت میں اگر ٹھنڈے پانی سے وضو کرنے میں سانس کی تکلیف ہو جاتی ہے تو انہیں چاہیئے کہ وضو کے لئے گرم پانی کا انتظام خود کریں یا گھر کے کسی فرد سے انتظام کروائیں، گرم پانی کا استعمال ممکن ہونے کی صورت میں تیمم کر کے نماز پڑھنا جائز نہیں ہوگا۔
صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ” بیماری میں اگر ٹھنڈا پانی نقصان کرتا ہے اور گرم پانی نقصان نہ کرے تو گرم پانی سے وُضو اور غُسل ضرور ی ہے تیمم جائز نہیں۔ ہاں اگر ایسی جگہ ہو کہ گرم پانی نہ مل سکے تو تیمم کرے۔ یوہیں اگر ٹھنڈے وقت میں وُضو یا غُسل نقصان کرتا ہے اور گرم وقت میں نہیں تو ٹھنڈے وقت تیمم کرے پھر جب گرم وقت آئے تو آئندہ نماز کے لیے وُضو کرلینا چاہیے جو نماز اس تیمم سے پڑھ لی اس کے اعادہ کی حاجت نہیں۔ “(بہارِشریعت،جلد1، صفحہ 346، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم