
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1839
تاریخ اجراء: 25محرم الحرام1446ھ/01اگست2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
وضو کرنے کے بعد جو پانی لوٹے میں بچ جاتا ہے تو کیا اسے کھڑے ہو کر پی سکتے ہیں؟کیا یہ جائزہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں !وضو کے بچے ہوئے پانی کو کھڑے ہوکر پینا چاہیے ،اس پانی کے پینے سے بیماریوں سے شفا حاصل ہوتی ہے۔
اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”بقیۂ وضو کیلئے شرعاً عظمت واحترام ہے اورنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے ثابت کہ حضورنے وضو فرما کر بقیہ آب کو کھڑے ہوکرنوش فرمایا،اور ایک حدیث میں روایت کیا گیاکہ اس کا پینا ستر(70) مرض سے شفاء ہے،تو وہ ان امور میں آبِ زمزم سے مشابہت رکھتا ہے۔“(فتاوی رضویہ جلد4،صفحہ575،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
ملفوظات اعلیٰ حضرت میں ہے:’’عرض : حضور کن کن پانیوں کو کھڑے ہو کر پینے کا حکم ہے؟ارشاد : زمز م اور وضو کا پانی شرع میں کھڑے ہو کر پینے کا حکم ہے۔‘‘(ملفوطات اعلیٰ حضرت،صفحہ436،مکتبۃ المدینۃ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم