زخم دھونے کے بعد چپک باقی ہو تو کیا حکم ہے؟

 

زخم دھونے کے بعد چپک باقی ہے تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1997

تاریخ اجراء:10جمادی الاول1446 ھ/13نومبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زخم سے پیپ نکلی، تو اس کو صاف پانی سے دھو لیا ، دھونے کے بعد بھی اس میں چپک باقی تھی، جو پانی سے دور نہ ہوئی، لیکن وہ زخم کے اندر ہی تھی ، تو کیا اب اگر اس زخم سے کپڑا وغیرہ لگے، تو ناپاک ہو جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زخم سے پیپ بہہ کر نکل آئی، تو وہ ناپاک ہے اور وضو توڑ دے گی۔اور اگر زخم کی پیپ وغیرہ بہہ نہیں رہی بلکہ صرف چپک ہے، تو اس چپک کے کپڑے وغیرہ سے لگنے سے کپڑے وغیرہ ناپاک نہیں ہوں گے اگرچہ کئی جگہوں پر لگ جائے۔

   فتاویٰ رضویہ میں ہے:” اگر خارش کے دانوں پر کپڑا مختلف جگہ سے بار بار لگا اور دانوں کے منہ پر جو چیک پیدا ہوتی ہے جس میں خود باہر آنے اور بہنے کی قوت نہیں ہوتی اگر دیر گزرے تو وہ وہاں کی وہیں رہے گی اُس چپک سے سارا کپڑا بھر گیا ناپاک نہ ہوگا ۔‘‘(فتاوی رضویہ،جلد1،حصہ الف،صفحہ370-371، رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم