
مجیب: مولانا سید مسعود علی
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1206
تاریخ اجراء: 19جمادی الثانی1445
ھ/02جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
زمین سوکھنے سے پاک
ہوجاتی ہے جبکہ نجاست کا اثر زائل ہوجائے۔ لہٰذا
پوچھی گئی صورت میں جب زمین خشک ہوگئی اور
نجاست کا اثر بو وغیرہ زائل ہوگئی تو پاک ہوگئی۔ البتہ
کپڑا سوکھنے سے پاک نہیں ہوگا بلکہ دھوکر پاک کرنا ضروری ہوگا ہاں اگر کپڑے پر منی لگی
تھی اور وہ خشک ہوگئی ، تو مَل کر جھاڑ دینے سے کپڑا پاک ہوجائے
گا۔
بہارِ شریعت
میں ہے:”ناپاک زمین اگر خشک ہوجائے اور نجاست کا اثر یعنی
رنگ و بو جاتا رہے، پاک ہوگئی خواہ وہ ہوا سے سوکھی ہو یا دھوپ
یا آگ سے ، مگر اس سے تیمم کرنا جائز نہیں ، نماز اس پر پڑھ
سکتے ہیں۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 401،
مکتبۃ المدینہ، کراچی)
اسی میں
ہے:”منی کپڑے میں لگ کر خشک ہوگئی ، تو فقط مَل کر جھاڑنے اور
صاف کرنے سے کپڑا پاک ہوجائے گا اگرچہ بعدمَلنے کے کچھ اس کا اثر کپڑے میں
باقی رہ جائے۔ “(بہارِ شریعت،
جلد1،صفحہ 400، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم