
مجیب: مفتی محمد قاسم عطّاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جولائی
2022
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیافرماتے ہیں
علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بعض اوقات سخت
زکام میں آنکھ سے پانی نکلنا شروع ہوجاتا ہے ، کیا اس سے بھی
وضو ٹوٹ جائے گا ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
زکام کی
وجہ سے آنکھ سے جو پانی نکلتا ہے ،
اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا ، یہی
حکم آنکھوں میں تیز ہوا لگنے یا رونے کی وجہ سے نکلنے
والے پانی کا ہے ، یعنی
اس سے بھی وضو نہیں ٹوٹے گا ،
کیونکہ آنکھ سے نکلنے والے اس پانی سے وضو ٹوٹتا ہے ، جو آنکھ
میں درد یا بیماری کی وجہ سے نکلے اور اس سے وضو
ٹوٹنے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں خون اور پیپ وغیرہ
نجاستوں کی آمیزش کا ظن (گمان) ہوتا ہے ، اس لئے احتیاطاً اس سے
وضو ٹوٹنے کا حکم دیا گیا اور زکام ، تیز ہوا لگنے یا
رونے کی وجہ سے نکلنے والے پانی کا معاملہ ایسا نہیں ، لہٰذا
اس سے وضو بھی نہیں ٹوٹے گا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم