
مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2817
تاریخ اجراء:20ذوالحجۃالحرام1445
ھ/27جون2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک بیوی
نے اپنے شوہر سے خود طلاق لی ہے ، اب اس کی عدت ہوگی یا
نہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں
عدت لازم ہے کیونکہ عدت کا تعلق طلاق یا شوہر کی وفات کے
ذریعے نکاح ختم ہو جانے سے ہوتا ہے ، لہٰذا طلاق چاہے شوہر نے
اپنی مرضی سے دی ہو یا بیوی نے خود لی
ہو ، بہر حال مطلقہ عورت پر عدت کی پابندیاں لازم ہوں گی۔
صدر الشریعہ مفتی محمد
امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”نکاح
زائل ہونے یا شبہہ نکاح کے بعد عورت کا نکاح سے ممنوع ہونا اور ایک
زمانہ تک انتظار کرنا عدت ہے۔“(بھار شریعت ، حصہ8 ، ج2 ، ص234 ، مکتبۃ المدینہ ،
کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم