
کیا سوتے میں طلاق دینے سے ہوجاتی ہے یا نہیں؟ |
مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر:Lar:6090 |
تاریخ اجراء:23صفرالمظفر1438ھ/24نومبر2016ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگرکوئی شخص سوتے میں اپنی بیوی کوطلا ق دے دے توطلاق ہوجائے گی یانہیں ہوگی ؟ |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
سوتے میں طلاق دینے سے طلاق نہیں ہوتی |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |