Armash Naam Rakhna Kaisa Hai?

 

ارمَش نام رکھنا کیسا ہے؟

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1964

تاریخ اجراء:12ربیع الثانی1446ھ/16اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ارمَش نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اَرمَش، میم پر زبر کے ساتھ ،   کے مختلف معانی لغت کی کتابوں میں موجود ہیں ، مثلا مختلف رنگت والا ، اچھا اخلاق  وغیرہ۔ اس میں بالخصوص اچھے اخلاق والے معنی کا لحاظ رکھتے ہوئے نام رکھنا اگرچہ جائز ہے مگر شرعاً  بزرگوں کے ناموں پر نام رکھنے کی ترغیب ہے تاکہ ان کی برکتیں بھی شامل حال ہوں لہٰذا بہتر یہی ہے کہ کسی بزرگ کے نام پر نام رکھ لیا جائے۔

   تاج العروس میں ہے:” وأرمش: مختلف اللون، نقطة حمراء، وأخرى سوداء أو غبراء، أو نحو ذلك“یعنی أرمش:مختلف رنگوں والا ہوتا ہے، جس میں ایک نقطہ سرخ، دوسرا سیاہ یا خاکستری یا اسی طرح کا کوئی اور رنگ ہوتا ہے۔ (تاج العروس، الجزء الرابع، صفحہ 312،مطبوعہ:مصر)

   اسی میں دوسرے مقام پر ہے:” قال ابن الأعرابي: أرمش الشجر وأربش: أورق وتفطر. وقال ابن عباد: أرمش الرجل بعينه إذا طرف كثيرا بضعف. ورجل مرمش: فاسد العينين لا يبرأ جفنه. وأرمش في الدمع: أرش قليلا۔۔۔ وأرض رمشاء: اختلفت ألوان عشبها، عن اللحياني عن ابن الأعرابي. ورمش العين: جفنها. وقال الكسائي: سنة رمشاء: كثيرة العشب. ورامش كصاحب: علم. والأرمش: الحسن الخلق“ابن الاعرابی نے کہا:أرمش الشجر اور أربش:اس وقت کہا جاتا ہے جب درخت ہرا بھرا ہو جائے اور اس کی کونپلیں پھوٹ پڑیں۔ ابن عباد نے فرمایا:أرمش الرجل بعينه: اس شخص کو کہتے ہیں جو کمزوری کی وجہ سے بار بار پلک جھپکے اور رجل مرمش وہ ہے جس کی آنکھیں خراب ہوں اور پلکیں کبھی بھی ٹھیک نہ ہوں۔أرمش في الدمع کا مطلب ہے آنکھ سے تھوڑے تھوڑے آنسو بہنا۔أرض رمشاء ایسی زمین کو کہتے ہیں جس پر مختلف رنگوں کی گھاس اگے ہوں ۔اللحياني کے حوالے سے ابن الاعرابی کی روایت ہے: رمش العين: آنکھ کی پلکوں کو کہا جاتا ہے۔ کسائی نے کہا: سنة رمشاء وہ سال ہے جس میں گھاس زیادہ ہو۔لفظِ  رامش لفظِ صاحب کی طرح ایک عَلم ہے اور الأرمش اس شخص کو کہتے ہیں جو خوش اخلاق ہو۔ (تاج العروس،الجزء الرابع،صفحہ 315، مطبوعہ:مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم