
مجیب: ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-164
تاریخ اجراء: 15ذوالقعدۃ الحرام
1443 ھ/ 15جون2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگرکوئی
شخص عصرکی نماز پڑھ رہا ہو اوراس نماز میں جان بوجھ کر سورۃ یٰسین
کی تلاوت بلند آواز سےکرے تاکہ دوسرے لوگ جو وہاں موجود ہیں وہ بھی
سنیں،تو ایسا کرنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عصرکی نماز میں سِرِّی(یعنی
آہستہ آواز سے )قراءت کرنا واجب ہے ،چاہے امام ہو یا اپنی الگ نماز
پڑھنے والا ہو،دونوں کیلئے یہی حکم ہے۔لہذا جس نے جان
بوجھ کرعصرکی نماز میں بلندآواز سے قراءت کی ،اس نے گناہ کاکام
کیا ،اس پرتوبہ لازم ہے اور نماز بھی واجب الاعادہ ہے یعنی
دوبارہ نماز پڑھنی لازم ہے۔
بہارشریعت میں ہے:” ظہر و عصر کی
تمام رکعتوں میں آہستہ پڑھنا واجب ہے۔(بہارشریعت جلد1،حصہ3، صفحہ544،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم