گر نماز کے دوران التحیات کا کوئی لفظ چھوٹ جائے تو کیا اس پر سجدہ سہو واجب ہوگا؟

 

نماز میں التحیات کا کوئی کلمہ پڑھنے سےرہ جائے، تو کیا حکم ہے؟

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

قعدہ اخیرہ میں اگر کوئی کلمہ جیسے التحیات میں  "علینا" نہ پڑھا، یا پڑھنا بھول گئے، تو کیا نماز ہو جائے گی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

نماز میں قعدہ اخیرہ فرض ہے اور اس معاملہ میں فرض ادا ہونے کا معیار تین بار تسبیحات کی مقدار بیٹھنا نہیں ، بلکہ اتنی دیر تک بیٹھنا ہے کہ پوری التحیات عبدہ ورسولہ تک پڑھ لی جائے، جبکہ اس دوران  پوری التحیات یعنی عبدہ و رسولہ تک ہر ہر لفظ کا پڑھنا واجب ہے، چاہے قعدہ اخیرہ ہو یا قعدہ اولیٰ۔ لہٰذا پوچھی گئی صورت کے مطابق  اگر بھولے سے التحیات کا کوئی  کلمہ رہ جائے تو آخر میں سجدہ سہو کرنا لازم ہوجائے گا، بغیر سجدہ سہو کئے  سلام پھیر دیا تو  نماز واجب الاعادہ  ہوجائے گی۔ اور اگر جان بوجھ کر التحیات کا کوئی  کلمہ چھوڑدیا تو  نماز دوہرانا بہرحال واجب ہوجائے  گا ،  قصداً ایسا کرنے  کی صورت میں سجدہ سہو کافی نہ ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2204

تاریخ اجراء:08شعبان المعظم1446ھ/07فروری2025ء