
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
با وضو شخص اگر نماز پڑھنے کے لیے مسجد آئے تو کیا اسے کلی کرنا یا پاؤں دھونا ضروری ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
اگر پہلے سے ہی باوضو ہے، تو مسجد آکر پاؤں دھونا یا کلی کرنا ضروری نہیں، ہاں اگر پاؤں ایسے گندے ہیں کہ جس سے مسجد آلودہ ہوگی، تو پاؤں دھولے، اسی طرح اگر منہ میں کسی چیز کے ذرات وغیرہ ہیں اور کلی کی حاجت ہے، تو کلی کرلے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2121
تاریخ اجراء: 23 رجب المرجب 1446ھ / 24 جنوری 2025ء