
مجیب: ابومحمد محمد
فرازعطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-675
تاریخ اجراء: 23ربیع الثانی1444 ھ /19نومبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جب تک نابالغ نے نماز شروع نہیں کی، تب تک سب
نابالغ بچوں کو یہی کہا جائے
کہ وہ پیچھے صف بنائیں ،ان کوصف کےکونے میں بھی نہ بھیجا
جائے ،البتہ اگرکسی نابالغ نے نماز شروع کردی ہے، تو اب یہ دیکھا
جائے گا کہ اگروہ نماز پڑھنا جانتا ہے، اسے نماز پڑھنا آتی ہے، تب تو اس کو
ہرگز پیچھے نہیں کریں گے ،ہاں اگر وہ ایسا نابالغ ہے کہ
اسے نماز پڑھنا آتی ہی نہیں ہے ،وہ نماز پڑھنا جانتا ہی
نہیں ہے، تو پھراس کوپیچھے کردیں گے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم