چوتھی رکعت کے بعد بھول کر کھڑے ہونا

چوتھی رکعت میں قعدہ کئے بغیر بھول کر مکمل کھڑے ہوگئے اور پھر واپس بیٹھ گئے، تو نماز کا حکم؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ہمیں چوتھی رکعت کے بعد قعدہ اخیرہ کرنا تھا، لیکن میں بھولے سے مکمل کھڑی ہوگئی، تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار ہونے سے پہلے یاد آنے پر فوراً بیٹھ گئی، تو کیا اس صورت میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کرنی ہوگی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت اگرچہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے برابر تاخیر نہیں ہوئی لیکن چونکہ بغیر قعدہ اخیرہ کیے بھولے سے پانچویں رکعت کے لئے کھڑے ہوگئے ہیں ، لہٰذا صرف کھڑے ہونے سے سجدہ سہو واجب ہوجائے گا۔

سجدہ سہو واجب ہونےکی صورتوں کے تحت منیۃ المصلی میں ہے:

و لو قام لی الخامسۃ ساھیایجب بمجردالقیام

ترجمہ: اگر نمازی بھول کر پانچویں رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے تو محض کھڑے ہونے سے ہی اس پر سجدہ سہو لاز م ہو جائے گا۔

اس کے تحت حلبی کبیر میں ہے:

و لو قام فی الصلوۃ الرباعیۃ الی الرکعۃ الخامسۃ او قام الی الرابعۃ فی المغرب او الثالث فیہ او فی الفجر یجب علیہ سجود السھو بمجرد القیام فی صورۃتاخیر الواجب و ھو التشھد

ترجمہ: اگر کوئی شخص چار رکعت والی نماز میں پانچویں رکعت کے لئے یا مغرب میں چوتھی کے لئے یا مغرب میں (دوسری رکعت کا قاعدہ کئے بغیر )تیسری کے لئے یا فجر کی نماز میں تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا تو اس پر محض کھڑے ہونے سے ہی سجدہ سہو واجب ہوجائے گا ایک واجب یعنی تشہد میں تاخیر کرنے کی وجہ سے۔ (غنیۃ المستملی فی شرح منیۃ المصلی، ص 395- 396، مطبوعہ کراچی، ملتقطاً)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولاناسید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2255

تاریخ اجراء: 23شوال المکرم1446ھ/22اپریل2025ء