
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا خطبے کے دوران جمعہ کی سنتیں پڑھ سکتے ہیں؟ اگر دورانِ خطبہ شروع کردیں تو کیا حکم ہے؟ اور اگر خطبہ سے پہلے شروع کر دیں تو خطبہ شروع ہونے پر کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
دورانِ خطبہ جمعہ کی سنتیں پڑھنا مکروہِ تحریمی، ناجائز و گناہ ہے، اگر دورانِ خطبہ سنتیں شروع کرلیں، تو توڑنا واجب اورغیرمکروہ وقت میں اس کی قضا کرنا واجب اور اگر مکمل کرلیں تو سنتیں ادا ہوجائیں گی مگر گنہگار ہوگا اور اگر خطبہ سے پہلے شروع کرلیں تھیں تو اب درمیان میں قطع نہ کرے، بلکہ چار رکعتیں مکمل پڑھے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی
مصدق: مفتی محمد قاسم عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رجب المرجب 1441ھ