
مجیب:مولانا جمیل
احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1687
تاریخ اجراء: 17 شوال المکرم1446 ھ/26اپریل2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت
اسلامی)
سوال
ایک سال کی
نمازوں کا فدیہ کس طرح دیں گے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر کسی مرحوم
کی ایک سال کی نمازوں کا فدیہ ادا کرنا ہو تو ہر دن کے
حساب سے چھ نمازوں(پانچ فرائض اور ایک وتر واجب) کا حساب لگا لیں، اس
طرح سال کے ٹوٹل دنوں کو چھ سے ضرب دے دیں یعنی
عیسوی سال کے حساب سے لگائیں تو ایک سال میں 365 دن
ہوتے ہیں، اس کے مطابق ایک سال کی نمازیں 2190
بنیں،جن کا فدیہ ادا کرنا ہوگا۔ ہر نماز کا فدیہ
ایک صدقہ فطر ہے ،جس کا کسی شرعی فقیر مستحقِ زکوٰۃ
کو دینا ضروری ہے۔ ایک صدقۂ فطر کی مقدار
2کلو سے80گرام کم گیہوں یا اس
کا آٹا یا اس کی رقم ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم