
مجیب: مولانا محمد
کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-940
تاریخ اجراء:08ذیقعدۃالحرام1444 ھ/29مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر غسل کرکے یعنی
فرائضِ غسل ادا کرکے اتنا وقت بھی مل جائے کہ یہ شخص کپڑے پہن کر تکبیر
تحریمہ کہہ سکتا ہے، تو اس پر لازم ہے کہ غسل کرکے یوں ہی نماز
اد اکرے، تیمم نہیں کرسکتا۔ مذکورہ صورت میں وقت ختم
ہونےسے پہلے پہلے تکبیر تحریمہ کہہ لی، تو نماز ادا ہوجائے گی
،نماز کا بقیہ حصہ اگر وقت نکلنے کے بعد بھی ادا ہوا، تو بھی
نماز ادا ہوجائے گی۔
صدر الشریعہ
مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہارِ شریعت
میں فرماتے ہیں : ’’ وقت میں اگر تحریمہ باندھ لیا
، تو نماز قضا نہ ہوئی ، بلکہ ادا ہے، مگر نمازِ فجر و جمعہ و عیدین
کہ ان میں سلام سے پہلے بھی اگر وقت نکل گیا ، نماز جاتی
رہی۔‘‘( بھارِ شریعت ، حصہ 4 ،
جلد 1 ، صفحہ 701 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم