
مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3617
تاریخ اجراء:30شعبان المعظم 1446ھ/01مارچ2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیاجنبی شخص سجدہ شکر کرسکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جنابت یا بے وضو ہونے کی حالت میں سجدہ شکر جائز نہیں کہ اس کے لئے طہارت کاملہ( یعنی حدث اکبر(جنابت وغیر)و اصغر(بے وضو ہونے کی حالت ) سے طہارت) شرط ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"مفتاح الصلاة الطهور"ترجمہ: نمازکی کُنجی طہارت ہے۔ (سنن ابی داؤد،رقم الحدیث 61،ج 1،ص 16، المكتبة العصرية، بيروت)
اس حدیث پاک کی شرح میں علّامہ بدر الدین عینی حنفی علیہ الرَّحمہ فرماتے ہیں:"أجمعت الأمة على تحريم الصلاة بغير طهارة من ماء أو تراب، أي صلاة كانت، حتى سجدة التلاوة،وسجدةالشكر، وصلاة الجنازة"ترجمہ:امت کااس پر اجماع ہے کہ پانی یامٹی سےطہارت حاصل کئے بغیرکوئی بھی نمازپڑھناحرام ہے، یہاں تک کہ سجدۂ تلاوت،سجدۂ شکراورنمازِجنازہ بھی ۔ (شرح سنن أبی داؤد للعینی،ج 1 ،ص184، مكتبة الرشد ، الرياض)
امام اہلسنت نے فتاویٰ رضویہ میں ایک مقام پر عبادت کی اقسام بیان کرتےفرمایا:"مقصودہ مشرو طہ جیسے نمازونماز جنازہ وسجدہ تلاوت وسجدہ شکرکہ سب مقصود بالذات ہیں اور سب کےلیے طہارت کاملہ شرط یعنی نہ حدث اکبرہو نہ اصغر ۔" (فتاویٰ رضویہ ،ج03 ،ص557، رضا فاؤنڈیشن،لاہور )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم