
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2070
تاریخ اجراء: 18 جمادی الاخریٰ 1446 ھ/21 دسمبر 2024 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جو شخص اقامت کہے اس کو کہاں ہونا چاہیے؟ عین امام کے پیچھے یا امام کی تھوڑی سیدھی جانب؟ ایک شخص اپنا مصلیٰ امام کی سیدھی جانب بچھاتا ہے اور وہاں کھڑے ہو کے اقامت کہتا ہے اس کا ایسا کرنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
اقامت مسجد میں امام کے عین پیچھے کھڑے ہو کر کہنا سنت ہے، اگر بالکل پیچھے جگہ نہ ملے، تو سیدھی طرف کھڑا ہونا بہتر ہے، اگر وہاں بھی نہ ہوسکے، تو بائیں طرف بھی جائز ہے۔
فتاوی بحر العلوم میں ہے: ”تکبیر امام کے پیچھے مسجد میں کہی جائے کہ پوری مسجد کے مصلیوں کے لیے نماز کے شروع ہونے کا اعلان ہے تو وسط ہی مناسب ہے۔“ (فتاوی بحر العلوم، جلد 1، صفحہ 164۔ 165، شبیر برادرز لاھور)
فتاوی خلیلیہ میں ہے:”اقامت، امام کی محاذات (مقابل)میں کہی جائے، یہی سنت ہے، وہاں جگہ نہ ملے تو داہنی طرف لفضل الیمین علی الشمال ورنہ بائیں طرف کہے لحصول المقصود بکل حال
لہٰذا سنت طریقہ امام کے پیچھے اقامت کہنا ہے ورنہ دائیں پھر بائیں طرف بھی جائز ہے۔“ (فتاوی خلیلیہ، جلد 01، صفحہ 227، ضیاء القرآن پبلی کیشنز)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم