
مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1903
تاریخ اجراء:08ربیع الاوّل1446ھ/13ستمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
لوڈ شیڈنگ کے شیڈول کے مطابق لائٹ گئی ہوئی ہے، تو اس صورت میں کیا اذان کا وقت ہوتے ہی اذان دے دی جائے یا لائٹ آنے کا انتظار کر لیا جائے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ایک مسجد میں ایک ہی بار اذان دی جائے اور اذان جس وقت وہاں پہلے دیتے ہیں اسی وقت پر دی جائے جیسے کئی علاقوں میں جماعت سے 15 یا 20 منٹ پہلے اذان دینے کا رواج ہے، لہٰذا جہاں جیسا رواج ہو وہاں اسی وقت کی پابندی کی جائے جبکہ نماز کا وقت داخل ہوچکا ہو۔ جماعت کے پابند حضرات آواز نہ آنے کے باوجود مقررہ وقت پر جماعت کے لیے آ جائیں گے انہیں بھی معلوم ہوتا ہے کہ لائٹ نہ ہونے کے سبب اذان کی آواز نہیں آئے گی۔ لائٹ کے انتظار میں تاخیر سے اذان دینے سے لوگوں کو وہم ہوگا کہ شاید جماعت کا وقت آگے کردیا گیا ہے، یوں بعض حضرات جماعت سے محروم ہو سکتے ہیں۔
ہاں لائٹ آنے پر اذان کا تکرار کرنے کے بجائے تثویب ہوسکتی ہے یعنی جماعت سے پانچ منٹ قبل جماعت کےوقت کا اعلان کردیا جائے، مثلاً جماعت کھڑی ہونے میں پانچ منٹ باقی ہیں وغیرہ۔
صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”متاخرین نے تثویب مستحسن رکھی ہے، یعنی اَذان کے بعد نماز کے ليے دوبارہ اعلان کرنا اور اس کے ليے شرع نے کوئی خاص الفاظ مقرر نہیں کيے بلکہ جو وہاں کا عرف ہو۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ474، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم