مال و دولت اور کاروبار کے لیے دعا مانگنا

مال اور وسیع کاروبار کے لئے دعا مانگنے کا حکم

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا مال و دولت اور وسیع کاروبار کے لیے دعا مانگنا گناہ ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

مال و دولت اور وسیع کاروبار کے لیے دعا مانگنا گناہ نہیں بلکہ جائز ہے۔ البتہ اللہ پاک سے عافیت کا سوال کرنا چاہیئے۔ کیونکہ کئی بار انسان مال و دولت اور وسیع کاروبار ہونے کے بعد بہت سی آزمائشوں اور فتنوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ لہٰذا اللہ پاک سے عافیت والا مال و دولت اور عافیت والے وسیع کاروبار کی دعا کرنی چاہیئے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2199

تاریخ اجراء: 23 شعبان المعظم 1446ھ / 22 فروری 2025ء