محلے کی مسجد میں جماعت ہوجائے تو نماز کہاں پڑھیں؟

محلے کی مسجد میں جماعت ہو جائے تو کہاں نماز پڑھنا افضل ہے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اگر محلے کی مسجد میں جماعت ہوجائے تو پھر بھی مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے یا گھر میں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

مسجد ِمحلہ میں جماعت ہوجائے تو مرد کے لیے دوسری مسجد میں باجماعت نماز پڑھنا افضل ہےاور اگر دوسری مسجد میں بھی جماعت نہ ملے یا دوسری مسجد ہی نہ ہو تو اس کے لیے گھر کی بنسبت محلہ ہی کی مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے۔

حلبی صغیری میں ہے

و ان فاتتہ الجماعۃ فی مسجد حیہ فان اتی مسجدا آخر یدرکھا فیہ فھو افضل۔۔۔ و ان لم یدرک الجماعۃ فی مسجد آخر فمسجد حیہ اولی

ترجمہ: اگر محلے کی مسجد کی جماعت فوت ہو جائے تو اگر دوسری مسجد ایسی ہے جس میں جماعت مل جائے گی تو وہ افضل ہے اور اگر دوسری مسجد میں جماعت نہ ملے تو محلے کی مسجد اولی ہے۔ (حلبی صغیری، صفحہ 266، مطبوعہ الشرکۃ الصحافیۃ عثمانیہ، استنبول)

بہار شریعت میں ہے "مسجد محلہ میں جماعت نہ ملی تو دوسری مسجد میں با جماعت پڑھنا افضل ہے اور جو دوسری مسجد میں بھی جماعت نہ ملے تو محلہ ہی کی مسجد میں اَولیٰ ہے۔" (بہار شریعت، جلد 01، حصہ 3، صفحہ 650، مکتبۃ المدینہ)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو شاہد مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-3985

تاریخ اجراء: 07 محرم الحرام 1447ھ / 03 جولائی 2025ء